اسلام اور رواداری (قسط نمبر10)
(بحیثیت مسلمان ہم جس بااخلا ق نبی کے پیرو کا ر ہیں ان کا غیر مسلمو ں سے مندرجہ ذیل سلو ک کیا تھا ہم اپنے گریبان میں جھا نکیں ، ہمارا عمل ، سوچ اورجذبہ غیر مسلمو ں کے بارے میں کیا ہے ؟ فےصلہ آپ خود کریں۔)
جنگی قیدیو ں کے ساتھ حسن سلوک
جب مسلمانو ں کی میتیں سپر د خاک کر دی گئیں تو پیغمبر ااسلام نے جنگی قیدیو ںسے نمٹنے کا فےصلہ کیا ۔ جنگ بدر میں لشکر کفار کے ستر افراد مسلمانو ں کے ہا تھو ں اسیر ہوئے تھے ۔ جزیرة العرب میں یہ دستور تھا کہ کوئی قیدی اسی سپاہی کی ملکیت بن جا تاتھا جس نے اسے میدان جنگ سے گرفتا ر کیا ہو ۔ جو سپاہی دشمن کے کسی فرد کو گرفتار کرتا تو اسے یہ حق حاصل تھا کہ اگر چاہے تو اپنے قیدی کو جان سے مار ڈالے یا بردہ فروشی کے بازار میں لے جا کر فروخت کر دے یا پھر خود اپنا غلا م بنا لے ۔ جب کسی قیدی کو موت کے گھاٹ اتارنا مقصود ہو تا تو اس کے دونو ں ہا تھ پیٹھ کے پیچھے باندھ کر اسے زمین پربٹھا دیتے اور اس کے ہا تھو ں پر بندھی رسی کا دوسرا سرا کسی درخت سے باندھ دیتے تاکہ اسیر بھاگنے کی کو شش نہ کرے اور پھر تلوار کو ہا تھ میں تھام کر گردن کے پیچھے سے اتنا شدید وار کرتے کہ محکو م کا سر ہوا میں اڑ جاتا اور اس کی گردن سے خون کا فوارہ پھوٹ پڑتا تھا ۔ اس دن بھی جب اموات مسلمین دفن ہو گئیں تو پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانو ں سے صلا ح مشورہ کیا کہ جنگی قیدیو ں کا کیا کیا جائے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ بن خطاب اپنے مخصوص انداز میں گویا ہوئیے ۔ ” سب کی گردنیں اڑا دی جائیں ۔“ حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ بولے ۔ ”میرے خیال میں سارے اسیروں کو زندہ جلا دینا چاہیے“ لیکن حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے تجویز پیش کی کہ جنگی قیدیوں کو یہ اجازت دی جا ئے کہ وہ مکہ میں اپنے اہل خاندان سے رابطہ قائم کریں اور ان سے کہیں کہ وہ لو گ انکی آز ادی کے لئے فدیہ ادا کر کے انہیں چھڑا لے جائیں ۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے اس تجو یز کو پسند کیا اور اس کی منظوری دے دی ۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 134
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں